فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سابق چیئرمین اور ماہر معاشیات شبر زیدی نے کہا ہے کہ افغان ٹریڈ میں 5 اشیاء کی برآمد پر پابندی لگائی گئی ہے۔ حکومتی اقدامات کے بعد ڈالر کی قیمت 250 روپے تک آجائے گی۔ رہنما پیپلزپارٹی اور سابق وفاقی وزیر نوید قمر نے کہا ہے کہ امن وامان کی صورتحال بہتر ہونے سے ملک میں سرمایہ کاری آئے گی۔
آج نیوز کے پروگرام ”روبرو“ میں شبر زیدی نے خصوصی انٹرویو میں کہا کہ ایکسچینج کمپنیز ختم کرنے کیلئے اقدامات ہو رہے ہیں، ایکسچینج کمپنیز کی ٹرانزیکشن کو حکومت اچھا منیج کررہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ڈالر کی افغانستان اسمگلنگ کو روکا گیا ہے، روپیہ ڈالر کے مقابلے میں مستحکم ہورہا ہے، ڈالر کی قیمت 250 روپے تک آجائے گی۔
شبر زیدی کا کہنا تھا کہ موجودہ افغان عبوری حکومت پرعالمی پابندیاں ہیں، ڈالر افغان ٹریڈ کیلئے استعمال ہوتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ افغان ٹریڈ میں 5 اشیاء کی برآمد پر پابندی لگائی گئی ہے، ان 5 اشیاء کی برآمدات 4 ارب ڈالر کے قریب تھی، افغان ٹریڈ کیلئے 6 سے7 ارب ڈالر کی ڈیمانڈ تھی۔
’آرمی چیف کی اجلاس میں شرکت سے فیصلوں میں مضبوطی آتی ہے‘
رہنما پیپلزپارٹی اور سابق وفاقی وزیر نوید قمر نے آج نیوز کے پروگرام ”روبرو“ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امن وامان کی صورتحال بہتر ہونے سے سرمایہ کاری آئے گی، غیرقانونی سرگرمیوں کےخلاف ایکشن کا فیصلہ کابینہ کرتی ہے، آرمی چیف کی اجلاس میں شرکت سے فیصلوں میں مضبوطی آتی ہے۔
جی ایس پی پلس کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ جی ایس پی پلس کا فیصلہ 3 ادارے کرتے ہیں، یورپ کے تینوں اداروں کے فیصلوں میں بڑا فرق ہے، 4 سال تک موجودہ جی ایس پی پلس بر قرار رہے گا۔
قائد ن لیگ کی واپسی سے متعلق انھوں نے کہا کہ نوازشریف کی واپسی سے قبل ن لیگ کی قانونی ٹیم تمام معاملات پر نظر رکھے ہوئے ہوگی اور وہ عدالت سے رجوع کرے گی۔
پیپلزپارٹی کےخلاف ہمیشہ اتحاد بنتے رہے ہیں لیکن کوئی اتحاد سندھ میں پیپلزپارٹی کا مقابلہ نہیں کرسکتا، جی ڈی اے کی سندھ میں کوئی نشست نہیں ہے، ہوسکتا ہے اتحاد سے ایک دو نشستوں پر فرق پڑ جائے۔
آئندہ الیکشن اور عمران خان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی نااہلی واضح ہے، پی ٹی آئی کو الیکشن میں حصہ لینا چاہئے۔
سانحہ نو مئی پر بات کرتے ہوئے نوید قمر نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات کی کوئی مثال نہیں ملتی، فوجی تنصیبات پر حملے دشمن کرتے ہیں، سانحہ نو مئی کے واقعات کےخلاف ایکشن ہونا چاہئے، حملہ آوروں کوسزا ہونی چاہئے تاکہ آئندہ ایسا نہ ہو۔