ایس ای سی پی نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر دکھائی جانے والی آن لائن سرمایہ کاری کے دھوکے سے خود کو محفوظ رکھیں۔
تفصیلات کے مطابق سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے عوام الناس کو ایک بار پھر آن لائن اور دیگر ذرائع سے مارکیٹنگ کی جانے والی سرمایہ کاری اور منافع کی غیر قانونی اسکیموں بارے انتباہ جاری کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ زیادہ اور غیر حقیقی منافع کے لالچ میں اپنی جمع پونچی اور قیمتی سرمایہ سے ہاتھ دھو سکتے ہیں۔
ایس ای سی پی نے ایسی ایک اور کمپنی’ میلیورٹیک ‘کی نشاندہی کی ہے جو کہ ذیشان منیر نامی شخص کی ملکیت ہے، عوام کو آن لائن اشتہارات کو دیکھنے کے مختلف پیکجز کے نام پر آمدنی اور منافع کا لالچ دے کر لوٹ رہی ہے۔
ایس ای سی پی نے میلیورٹیک اور اس میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کردیا ہے تاہم عوام الناس کو خبردار کیا جاتا ہے کہ اس کمپنی کے پاس سرمایہ کاری کی اسکیمیں آفر کرنے کا کوئی لائسنس نہیں ہے۔
ایس ای سی پی کو ایسی شکایات موصول ہوئیں ہیں کہ اس کمپنی اور اس کے مالک ذیشان منیر نے آن لائن اشتہارات کو دیکھنے ( کلک کرنے) کے مختلف پیکجز فروخت کرتا ہے جبکہ اس سے صارف کو کسی قسم کی آمدنی یا منافع نہیں ہوتا نہ ہی اس کمپنی کی جانب سے کسی قسم کی ادائیگی ہوتی ہے۔
صارفین کی جانب سے شکایات کی صورت میں انہیں کمپنی کے لئے مزید ممبرز بنانے کا کہا جاتا ہے اور ٹارگٹ حاصل کرنے کے لیے مزید پیکجز خریدنے کا کہا جاتا ہے۔
مذکورہ شخض ذیشان منیر کے خلاف جعلی اسکیمیں چلانے پر کارروائی کرتے ہوئے ایس ای سی پی نے کمپنی کو بند کرنے، جرمانے عائد کرنے، آئندہ کسی کمپنی میں ڈائریکٹر بننے پر پابندی عائد کرنے کی کارروائی شروع کردی ہے۔
ذیشان منیر اور دیگر فراد کے خلاف غیر قانونی سرگرمیوں، فراڈ اور دھوکہ دہی میں ملوث ہونے کا ریفرنس بھی قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھجوا دیا گیا ہے۔
’میلیورٹیک‘نام کی کمپنی مارکیٹنگ کرنے کے لئے مندرجہ ذیل ویب اور سوشل میڈیا استعمال کئے جارہے ہیں۔
ویب سائٹ : http://www.meilleuretechpk.com/?fbclid=IwAR0tsavWVTJzFiKrAT1yKJ9yDmggPH_VdcOcDEiQvnt5viiqBDwMPPsbdaA
فیس بک : https://www.facebook.com/profile.php?id=100092291767737
عوام الناس کے مفاد میں آگاہ کیا جاتا ہے کہ ذیشان منیر اور ’ میلیورٹیک ‘کے نام سے چلنے والی کسی بھی قسم کی سرمایہ کاری اسکیموں اور انٹر نیٹ پیکجز میں سرمایہ کاری سے گریز کریں اور اپنے قیمتی سرمایہ کو غیر حقیقی منافع کے لالچ میں ضائع نہ کریں۔