برطانیہ میں ایک بھارت نژاد برطانوی طالب علم کو افواہ کے ذریعے افراتفری پھیلانے پر مقدمے کا سامنا ہے۔ 20 سالہ آدتیہ ورما نے جولائی 2022 میں تعطیلات کے لیے اسپین کے جزیرے مینوریا جاتے ہوئے دوستوں کو پیغام بھیجا کہ وہ طالبان کا رکن ہے اور طیارے کو تباہ کرنے والا ہے۔
یہ پیغام پکڑا گیا اور برطانوی خفیہ اداروں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے پیغام کو گیٹ وِک وائی فائی نیٹ ورک سے ڈیلیٹ کرنے کے بعد ہسپانوی حکام کو اس وقت خبردار کیا جب متعلقہ پرواز روانہ ہوگئی۔
اس پیغام نے اسپین میں بھی کھلبلی مچادی۔ دو جیٹ لڑاکا طیاروں نے مذکورہ مسافر بردار طیارے کا تعاقب کیا اور لینڈنگ کے بعد آدتیہ ورما کو گرفتار کرکے طیارے کی اچھی طرح تلاشی لی گئی۔
تفتیش کے دوران آدتیہ ورما نے کہا کہ چہرے کے بھدے نقوش کے باعث دوست اس کا مذاق اڑایا کرتے تھے اس لیے اس نے ایک ایسا پیغام بھیج دیا جو تمسخر اڑانے والا تھا۔
آدتیہ ورما پر دائر کیے گئے مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات تو شامل نہیں تاہم جرم ثابت ہونے پر اسے 22500 یورو (67 لاکھ 72 ہزار پاکستانی روپے) کے جرمانے کا سامنا ہوسکتا ہے۔ اسپین کی حکومت بھی اس مذاق کے نتیجے میں کیے جانے والے ہنگامی اخراجات کی مد میں 95 ہزار یورو (2 کروڑ 86 لاکھ پاکستانی روپے) مانگ رہی ہے۔ فیصلہ چند روز میں سنایا جانے والا ہے۔