حکومت نے امپورٹ پالیسی آرڈر (آئی پی او) 2022 میں ترمیم کرتے ہوئے ملک میں نئی درآمد شدہ گاڑیوں کی پالیسی تبدیل کردی ہے۔
اب 2 ہزار کلو میٹر تک چلائی گئی گاڑی نئی درآمدی گاڑی شمار ہوگی، اس سے قبل یہ حد پانچ سو کلو میٹر تھی،، وزرت تجارت کے مطابق فیصلے کا مقصد بندرگاہوں پر درآمدکنندگان کو مسائل سے بچانا ہے۔
تفصیلات بتاتے ہوئے ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کو 14 فروری 2024 کو آگاہ کیا گیا تھا کہ متعدد درآمد کنندگان نے وزارت تجارت سے وقتا فوقتا رابطہ کرتے ہوئے ’نئی گاڑی‘ کے اضافی مائلیج کو ایک بار معاف کرنے کی درخواست کی تھی۔
کیونکہ کسٹم پر 500 سو کلومیٹر سے زائد چلی ہوئی درآمدی گاڑی کی کنسائنمنٹ روک دی جاتی ہے۔
درآمد شدہ استعمال شدہ گاڑیوں کے قومی خزانے پر اثرات
امپورٹ پالیسی آرڈر (آئی پی او) 2022 کے پیرا 2 (ایچ) کے مطابق ، ”نئی گاڑی“ سے مراد وہ گاڑی ہے جو درآمد کی تاریخ سے پہلے 12 ماہ کے دوران تیار کی گئی تھی اور درآمد سے پہلے 500 کلومیٹر سے زیادہ نہ تو رجسٹرڈ تھی اور نہ ہی استعمال کی گئی تھی۔
11 اکتوبر، 2022 کو نوٹیفکیشن نمبر 1 (13)/2018- اے سی (ٹی پی) کے تحت تشکیل دی گئی درآمد / برآمد سے متعلق پابندیوں میں نرمی کے لیے تشکیل دی گئی کابینہ کمیٹی نے وقتا فوقتا ہونے والے اپنے اجلاسوں میں ”اضافی فائدہ اٹھانے کے ایک بار کے خاتمے“ کے ایسے معاملات پر غور کیا اور آئی پی او 2022 کے پیراگراف 20 میں دیے گئے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے پیراگراف -2 (ایچ) میں نرمی کرتے ہوئے ان گاڑیوں کو ایک بارریلیزکی اجازت دینے کا فیصلہ کیا۔
درآمد کنندگان کی طرف سے IPO 2022 کے پیراگراف 2(b) کی خلاف ورزی ان گاڑیوں کے کارخانے کے احاطے/گوداموں سے بندرگاہوں تک 500 کلومیٹر سے زیادہ فاصلے تک سڑک پر سفر کرنے کی وجہ سے تھی۔
درآمد کنندگان کو درپیش منفرد حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے، جس میں یہ گاڑیاں اکثر 500 کلومیٹر کی موجودہ ضرورت سے تجاوز کر جاتی ہیں جیسا کہ IPO 2022 کے پیرا 2 (h)، درآمدی پالیسی آرڈر 2022 کے پیرا 2 (h) میں بیان کیا گیا ہے کہ یہ بتانے کے لیے ترمیم کی جا سکتی ہے۔ 2,000 کلومیٹر تک چلائی جانے والی گاڑیوں کو نئی سمجھا جائے گا، کیونکہ یہ کسٹم حکام کی جانب سے مستقل بنیادوں پر گاڑیوں کو حراست میں لینے سے بچنے میں مدد کرے گی۔
وزارت تجارت نے تجویز دی کہ ان گاڑیوں کی صرف ایک بار ریلیز کی اجازت دے دی ہے، جس کے تحت دوہزار کلو میٹر چلی ہوئی گاری کو اب نیا سمجھا جائے گا۔
مختصر بحث کے بعد اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزارت تجارت کی تجویز کی منظوری دی۔ اس فیصلے کی وفاقی کابینہ نے بھی توثیق کر دی ہے۔