بھارت کے وزیرِ دفاع راج ناتھ سنگھ نے پاکستان میں دہشت گردی کا اعتراف کرلیا ہے۔ برطانوی اخبار کی رپورٹ میں عائد پاکستان کے اندر لوگوں کو قتل کرنے کے الزامات راج ناتھ نے قبول کرلیے جبکہ وزارتِ دفاع تردید ہی کرتی رہ گئی۔ پاکستانی دفتر خارجہ نے راج ناتھ سنگھ کے بیان کو اعتراف جرم قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھارت کا محاسبہ کرے۔
بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے پاکستان میں دہشت گردی کا اعتراف ایک ٹی وی انٹرویو میں کیا۔ اگر پاکستان موزوں حکمتِ عملی اختیار کرے تو بھارت پر ٹارگٹ کلنگ کے حوالے سے دباؤ بڑھایا جاسکتا ہے۔
برطانوی اخبار گارجین کی طرف سے بھارت پر پاکستان میں ٹارگیٹیڈ کلنگز کا الزام لگائے جانے پر اپنے ردِعمل میں راج ناتھ سنگھ نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ”دہشت گردوں“ کو پاکستان میں بھی نشانہ بنانا پڑا تو بنائیں گے، ہم انہیں پاکستان میں گھس کر ماریں گے۔
بھارتی وزیر دفاع نے کہا کہ وزیر اعظم مودی بالکل ٹھیک کہتے ہیں کہ بھارت ایک طاقتور ملک ہے اور پاکستان بھی یہ بات سمجھتا ہے۔ ہم تمام پڑوسیوں سے خوش گوار تعلقات استوار رکھنا چاہتے ہیں۔
واضح رہے کہ جس طرح بھارت نے پاکستان میں لوگوں کو قتل کیا ہے اسی طرح کی کارروائی اس نے کینیڈا میں بھی کی تھی جہاں سکھ رہنما نجر کو بھارتی ایجنٹوں نے قتل کر دیا تھا۔ یہ قتل بھارت کے گلے پڑا ہے۔ اسی طرح کی ایک ناکام کارروائی امریکہ میں بھی کی گئی۔ دوسرے ممالک میں دہشت گردی پر بھارت کے خلاف مغرب میں آوازیں اٹھ رہی ہیں اور گارجین نے بھی اپنی حالیہ رپورٹ میں کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ تعاون پر نظر ثانی کے مطالبات سامنے آئے ہیں۔
راج ناتھ سنگھ کے اعتراف نے بھارت کو مزید مشکل میں ڈال دیا ہے۔ کیونکہ یہ بھارتی وزارت خارجہ کے موقف کے برعکس ہے۔
بھارت کی وزارتِ خارجہ نے برطانوی اخبار کے الزام کی تردید کی ہے۔
گارجین کے مطابق پاکستانی تفتیش کاروں نے بتایا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے پاکستان میں 20 افراد کی ٹارگٹ کلنگ کروائی۔ گارجین کے مطابق ان اموات میں بھارت کا ہاتھ ہونے کے ثبوت موجود ہیں۔
عالمی برادری بھارت کا محاسبہ کرے، پاکستان کا مطالبہ
پاکستانی دفتر خارجہ نے بھارتی وزیر دفاع کے بیان پر ردعمل میں راج ناتھ سنگھ کے ریمارکس کی مذمت کی ہے۔ دفتر کارجہ نے کہاکہ پاکستان نے 25 جنوری کو بھارت کی پاکستان میں ماروائے عدالت اور سرحد پار قتل کی کارروائیوں کے ثبوت فراہم کیے تھے، بھارت کا یہ بیان اعتراف جرم کے مترداف ہے کہ وہ مزید سویلین کو من مانے طریقے سے ”دہشت گرد“ قرار دے کر انہیں اسی انداز میں قتل کرنے کے لیے تیار ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ یہ ضروری ہے کہ عالمی برادری ان بہیمانہ اور غیرقانونی اقدامات پر بھارت کا محاسبہ کرے۔
بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کسی بھی جارحیت کے خلاف اپنی خودمختاری کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔ جس کا اظہار فروری 2019 میں پاکستان کے جواب سے ہوچکا ہے جس نے بھارت کی عسکری برتری کے کھوکھلے دعوے بے نقاب کردیئے۔
دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت میں حکمران اکثر نفرت انگیز بیان بازی کا استعمال کرکے قوم پرستانہ جذبات کو ابھارتے ہیں اور وہ یہ سب کچھ ووٹ حاصل کرنے کے لیے کر رہے ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ رویے نہ صرف علاقائی امن کو نقصان پہنچاتے ہیں بلکہ طویل المدت میں تعمیری بات چیت کے امکانات بھی معدوم کر دیتے ہیں۔
دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ خطے میں امن کے لیے اپنے عزم کا اظہار کیا ہے تاہم ہماری امن کی خواہش کو غلط نہیں سمجھا جانا چاہیے، تاریخ پاکستان کے پختہ عزم اور اپنے دفاع کی صلاحیت کی گواہ ہے۔