پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرین کے چیئرمین پرویز خٹک نے کہا ہے کہ عمران خان فوج کے خلاف انقلاب لانا چاہتے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی 18 ویں ترمیم کے خلاف تھے، انہوں نے ایک سوشل میڈیا نیٹ ورک تیار کیا، جس کے ذریعے لوگوں کے خلاف ٹارگٹ دیا جاتا ہے۔
پشاور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا کہ چئیرمین پی ٹی آئی فوج کے خلاف انقلاب لانا چاہتا تھے، عمران خان 18 ویں ترمیم کے خلاف تھے، وہ صدراتی نظام لانا چاہتے تھے۔
مزید پڑھیں
’جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے ہونے والے ایم پی ایز پرویز خٹک کے
اجلاس سے برآمد‘
عمران نے کارکنوں کو گمراہ کیا، پختونخوا سے پی ٹی آئی کا صفایا ہوگیا،
پرویز خٹک
پاکستان 19 منٹ پہلے سائفر کیس میں عمران خان سے اٹک جیل میں ایک گھنٹہ تفتیش
پرویز خٹک نے کہا کہ نگراں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ بنو سیکرٹری نہ بنو، گورنر خیبرپختونخوا پہلے سیاسی مداخت کرتا تھا اب کچھ ٹھیک ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کا ایک سوشل میڈیا نیٹ ورک ہے، سوشل میڈیا نیٹ ورک کے ذریعے لوگوں کے خلاف ٹارگٹ دیا جاتا ہے، پی ٹی آئی پختونخوا کے اہم رہنما جلد پارلیمنٹرین کا حصہ ہوں گے، 2 ماہ میں پارٹی ایک طاقت بن کر ابھرے گی۔
شاہ فرمان کے سیاست سے علیحدہ ہونے کے سوال پر پرویز خٹک نے جواب دیا کہ اس کو سیاست آتی کہاں ہے۔
پرویز خٹک نے کہاکہ اپریل 2022 کے بعد الیکشن کیلئے جنرل فیض اور باجوہ نے تین مرتبہ موقع فراہم کیا اور ماحول بنایا لیکن چیئرمین پی ٹی آئی نے نہیں مانے، جنرل باجوہ نے کہاکہ شہباز شریف لکھ کر دیں گے کہ اسمبلی تحلیل ہو جائے گی۔ انہوں نے عمران خان کو کہا کہ دھرنا ختم کردو لیکن وہ نہیں مانے۔
خٹک نے کہاکہ جنرل باجوہ نے ہمارا بہت ساتھ دیا، آخر میں باجوہ نے بھی ہاتھ کھڑے کر دیئے۔
پرویز ختک کا کہن تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو پنجاب میں الیکشن میں دلچسپی نہیں تھی۔
انہوں نے کہا کہ میرا اور میری جماعت کا مقصد خیبرپختونخوا میں حکومت بنانا ہے۔ ہر حلقے میں دو بہترین امیدوار لائیں گے۔
پرویز خٹک نے یہ بھی کہاکہ خیبرپختونخوا میں معاشی بحران کی ذمہ داری پی ٹی آئی حکومت تھی۔
پی ٹی آئی کے سابق رہنما نے کہاکہ پارٹی میں 90 فیصد الیکٹ ایبلز میں میں لے کر آیا تھا۔