پاکستانی نوجوان کے تھائی لینڈ میں اغوا کے بعد میانمار اور تھائی لینڈ میں مقیم پاکستانی سفارتکاروں نے جنوب مشرقی ایشیا میں نوکری کے متلاشی افراد کیلئے انتباہ جاری کیا ہے۔
پاکستانی سفارتکاروں نے اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستانی سفارتخانے تارکین وطن پاکستانیوں کی خدمت میں کوشاں ہیں۔
سفراء نے پیغام میں کہا کہ تھائی لینڈ کی سرحدوں پر سکیمنگ کیمپس کا انکشاف ہوا ہے، یہ کیمپس میانمار اور لاؤس کی سرحدوں کے قریب ہیں، ان کیمپس میں پاکستانیوں سمیت 2 لاکھ سے زائد افراد قید ہیں۔
پیغام میں بتایا گیا کہ یہ قیدی آن لائن دھوکا دہی میں ملوث ہونے پر مجبور ہیں، ان افراد کو آن لائن اشتہارات سے ورغلا کر اسمگل کیا جاتا ہے، انہیں اعلیٰ معاوضے پر نوکریوں کا وعدہ کر کے بلایا جاتا ہے، ان افراد کو ہوائی ٹکٹ اور ویزے بھی فراہم کیے جاتے ہیں اور پھر مقررہ مقامات پر بلا کر انہیں کیمپوں میں منتقل کردیا جاتا ہے۔
انتباہی پیغام میں مزید کہا گیا کہ خلیجی ممالک میں کچھ پاکستانی دھوکا دہی کا شکار ہوتے ہیں، متاثرین کو 200 ڈالرز ماہانہ پر 18 گھنٹے کام کرایا جاتا ہے، کام سے انکار کرنے پر متاثرین پر تشدد کیا جاتا ہے،
کام سے انکار کرنے والوں کو کھانا بھی نہیں دیا جاتا۔
پیغام کے مطاب ان کیمپس تک سفارتخانوں کی فوری رسائی ممکن نہیں، متاثرین کو فوری امداد پہنچانا ناممکن ہوتا ہے۔
سفراء نے تنبیہہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کو تھائی لینڈ، لاؤس، یا میانمار میں نوکری کی پیشکش ہو، تو جہاز میں سوار ہونے سے پہلے نوکری کی تصدیق کرلیں۔ [email protected] اور
[email protected] پر تصدیق کی جاسکتی ہے۔