بنگلادیشی عدالت نے کرپشن کے الزامات پر سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی بھانجی ، مجیب الرحمان کی نواسی اور سابق برطانوی وزیر ٹیولپ رضوانہ صدیق کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے ہیں۔
برطانوی میڈیا کے مطابق سابق بنگلا دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی بہن ریحانہ شیخ کی بیٹی اور بنگلا دیش کے سابق وزیراعظم مجیب الرحمن کی نواسی ٹیولپ رضوانہ صدیق پر برطانیہ میں بھی مس کنڈکٹ کے الزامات تھے جس پر وہ جنوری میں وزارت خزانہ میں ایک جونیئر عہدے سے مستعفی ہوگئی تھیں۔
شیخ حسینہ سے تعلق رکھنے والی برطانوی رکن پارلیمنٹ مصیبت میں پڑ گئی
ٹیولپ رضوانہ صدیق پر اپنی خالہ شیخ حسینہ واجد کے دور حکومت میں ڈھاکا کے ڈپلومیٹک ایریا میں پلاٹ لینے کا الزام ہے، نیز شیخ حسینہ واجد پر جوہری معاہدے میں 4 ارب پاؤنڈ کے گھپلے کے کیس میں بھی ٹیولپ صدیق کو نامزد کیا گیا ہے۔
دوسری جانب ٹیولپ رضوانہ صدیق نے اپنے اوپر لگے تمام الزامات سے انکار کیا ہے۔ ان کا مؤقف ہے کہ یہ الزامات سیاسی بنیادوں پر لگائے گئے ہیں، انہوں نے نہ تو بنگلا دیش میں کبھی کوئی زمین حاصل کی ہے اور نہ ہی زمین کی الاٹمنٹ میں کبھی کسی کو فائدہ پہنچایا۔