یمن میں امریکہ نے بڑا فضائی حملہ کیا ہے جس میں 20 افراد جاں بحق اور 50 زخمی ہوگئے۔
یمن کے حوثی باغیوں کے مطابق امریکہ نے جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب راس عیسیٰ کی تیل بردار بندرگاہ کو نشانہ بنایا جس کے بعد بندر گارہ پر آگ لگ گئی۔
رواں برس مارچ سے شروع ہونے والے یمن پر امریکی حملوں میں یہ سب سے بڑا جانی نقصان ہے۔
امریکی سینٹرل کمانڈ نے بیان میں کہا کہ امریکی افواج نے مغربی یمن میں واقع راس عیسیٰ میں تیل کی بندرگاہ کو نشانہ بنایا۔ حملہ حوثیوں کو ایندھن کی فراہمی منقطع کرنے کے لیے کیا گیا۔
بیان میں کہا گیا کہ کارروائی کا مقصد حوثیوں کو اقتصادی طور پر نشانہ بنانا ہے، نہ کہ یمن کے عوام کو نقصان پہنچانا ہے۔
دوسری جانب حوثیوں کے زیر کنٹرول ٹی وی چینل نے حملے کے بعد کے مناظر دکھائے جس میں علاقے میں لاشیں بکھری دکھائی دے رہی ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں یمن کے مختلف شہروں کو 68 بار نشانہ بنایا گیا۔
یمن کی حوثی باغیوں نے غزہ پر اسرائیلی کاروائیوں کے رد عمل میں نہ صرف اسرائیل کو میزالوں سے نشانہ بنانے کی کوشش کی ہے بلکہ خطے سے گزرنے کے والے بحری جہازوں کو بھی ہدف بنایا ہے۔
اس کے بعد رواں برس مارچ سے امریکہ نے یمن میں فضائی حملے شروع کر رکھے ہیں۔