ملک میں 16 سے 30 نومبر تک پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں اضافہ جب کہ ڈیزل پر ریلیف ملنے کا امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایکسچینج ریٹ کے تحت ڈالر مہنگا ہونے سے عوام کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑا ریلیف نہیں مل سکے گا۔
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے 16 نومبر سے ملک میں ڈیزل پر ریلیف جب کہ پیٹرول مہنگا ہونے کا خدشہ ہے۔
آئندہ 15 روز کے لئے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں دو سے تین روپے اضافے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر ساڑھے 8 روپے تک ریلیف ملنے کا امکان ہے۔
اس کے علاوہ مٹی کا تیل بھی ساڑھے 5 روپے فی لیٹر اور لائٹ ڈیزل آئل کی فی لیٹر قیمت میں ساڑھے 8 روپے تک کمی متوقع ہے۔
غزہ جنگ کے باعث عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی کا رجحان ہے، اکتوبر میں خام تیل کی قیمت 94 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی تھی، تاہم، اب برینٹ آئل کی قیمت 81 ڈالر فی بیرل تک آچکی ہے۔
خام تیل کی قیمتوں میں کمی اور ڈالر کی قدر میں اضافے کے پیش نظر امکان ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں معمولی کمی ہو سکتی ہے، تاہم حتمی فیصلہ وزارت خزانہ اوگرا کی سمری کی روشنی میں کرے گی۔
نگراں حکومت نے 31 اکتوبر کو پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ردوبدل نہیں کیا تھا، اس وقت پیٹرول کی قیمت 283.38 روپے اور ڈیزل کی قیمت 303.18 روپے فی لیٹر مقرر ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
ایل این جی کارگو نہیں پہنچ سکتا، سردیوں میں گیس بحران مزید سنگین ہونے
کا خدشہ
عوام مہنگا تیل خریدنے سے گریزاں، پیٹرول کی کم ترین فروخت
ریکارڈ
نگراں حکومت ڈیڑھ ماہ میں پیٹرول کی قیمت میں 58 روپے 43 پیسہ جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 55 روپی 83 پیسے کا اضافہ کرچکی ہے۔
پیٹرولیم ڈویژن کے مطابق اس وقت حکومت پیٹرولیم مصنوعات پر 22 روپے فی لیٹر کسٹم ڈیوٹی اور 50 روپے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی وصول کر رہی ہے، تاہم فی الحال جنرل سیلز ٹیکس وصول نہیں کیا جارہا۔