آل پاکستان ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن کی جانب سے بجٹ سال دوہزار چوبیس ، پچیس میں ودہولڈنگ ٹیکس کے خلاف آج سے تین روزہ ملک گیر ہڑتال کا آغاز کردیا گیا، تاجروں کا کہنا ہے کہ ودہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ سے جہاں کاروبار متاثر ہوگا وہیں عام شہری بھی دال اور چاول جیسی بنیادی خوراک سے محروم ہوسکتے ہیں۔
وفاقی بجٹ میں ٹیکسوں کی بھرمار کی وجہ سے پیٹرولیم ڈیلرز اور فلور ملرز کے بعد ہول سیلرز نے 31 جولائی سے 2 اگست تک ہڑتال کی کال دے دی۔
کراچی، حیدرآباد، سکھر سمیت پنجاب کے 17 بالخصوص انڈسٹریز کے گڑھ فیصل آباد، خیبر پختونخوا کے شہروں پشاور، مردان اور کوہاٹ میں بھی تین روز تک شٹر ڈاؤن رہے گا۔
تاجروں کا کہنا ہے ودہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ سے جہاں کاروبار متاثر ہوگا وہیں عام شہری بھی دال اور چاول جیسی بنیادی خوراک سے محروم ہو سکتے ہیں۔
ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافہ، ایل این جی کے نرخ میں کمی
ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہےاگر مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو چھ اگست سے نئے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا، احتجاج ٹیکسز کے ختم ہونے تک دن بدن بڑھتا جائے گا۔
لاہور میں ود ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف ایک بڑی مارکیٹ میں تالے لگ گئے
لاہور میں ود ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف اکبری منڈی میں تالے لگ گئے۔ صدر اکبری منڈی اظہر اقبال کہتے ہیں دال اور چاول پر تاریخ میں کبھی اتنا ٹیکس نہیں لگا، اسکا اثر غریب عوام پر ہوگا۔
اکبری منڈی میں ہڑتال کی وجہ سے دکانوں کو تالے لگا دئیے گئے۔ اکبری منڈی کے صدر اظہر اقبال اور دیگر عہدیداران نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ تاریخ میں کبھی چاول اور دال پر ٹیکس نہیں لگایا گیا، حکومت دالوں کی امپورٹ پر 18 فیصد سیلز ٹیکس اور 3 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس لگا رہی ہے۔
بجلی صارفین پر مزید بوجھ ڈالنے کی تیاری، فی یونٹ 2.63 روپے اضافے کا امکان
ان کا مزید کہنا تھا کہ دال ملوں کو ود ہولڈنگ ایجنٹ بنانا بھی قبول نہیں ہے۔ ان ٹیکسوں سے دالوں کی فی کلو قیمت میں 50 سے 100 روپے اضافہ ہو جائے گا۔
اکبری منڈی کے دیگر عہدیدران کا کہنا تھا کہ اگر تین روزہ ہڑتال کے بعد حکومت نے مثبت جواب نہ دیا تو چھ اگست کو ملک بھر کی تاجر برادری آئندہ کا لائحہ عمل ترتیب دے گی۔
دوسری طرف کریانہ مرچنٹس ایسوسی ایشن 2 اگست کو لاہور میں دکانیں بند رکھے گی۔