منگل, دسمبر 24, 2024
5:54 صبح
منگل 23-6-1446

Stay Connected

0مداحپسند
0فالورزفالور
3فالورزفالور
4,410سبسکرائبرزسبسکرائب کریں

Latest posts

ہومخبريںماہ نور چیمہ کی ذہانت کا راز کیا ہے - Pakistan

ماہ نور چیمہ کی ذہانت کا راز کیا ہے – Pakistan

آئن اسٹائن سے زیادہ ذہین ماہ نور کا اپنی اسکول کی پڑھائی کے حوالے سے کہنا ہے کہ وہ تین سے چار گھنٹے پڑھائی کرتی ہیں، انھیں پیانو بجانے کا بھی شوق ہے اور دوسروں کو اچھا کام کرتے دیکھتی ہیں تو ان سے سیکھتی ہیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی سے گفتگو میں ماہ نور چیمہ نے بتایا کہ انھیں شروع میں ہی یہ معلوم ہوگیا تھا کہ وہ دوسرے بچوں سے الگ ہیں کیونکہ ان کے شوق عام لوگوں جیسے نہیں۔’مجھے کتابیں پڑھنے اور نت نئی چیزوں کے بارے میں جاننے کا جنون تھا جبکہ میرے ہم عمروں کی دلچسپی اور زندگی کے مقاصد مختلف تھے۔‘

ماہ نور کا کہنا کہنا تھا کہ شاید یہی وجہ تھی کہ اسکول میں پڑھنے کا ان کا تجربہ کوئی خاص اچھا نہیں تھا۔ ’جو سبق کلاس میں پڑھایا جاتا، میں وہ پہلے پڑھ چکی ہوتی تھی اور اس سے آگے کا جاننا چاہتی تھی۔‘

آئن اسٹائن سے زیادہ ذہین ماہ نورکا پسندیدہ پاکستانی سیاستدان کون؟

ماہ نور اپنی تعلیمی ذہانت کے ساتھ جڑے کچھ چیلنجز سے بھی واقف ہیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے ماہ نور کا مزید کہنا تھا کہ ’اگر طالبعلم پہلے سے ہی اس سبق سے واقف ہو تو استاد بھی اس کے لیے بہت زیادہ کچھ نہیں کر سکتے۔ میرے پورے بچپن میں عام طور پر مجھے ایک کونے میں بٹھایا جاتا تھا اور ایک ورک شیٹ تھما دی جاتی تھی۔‘

’برطانیہ میں ایک سسٹم ہے جس کے تحت اسکول ورک شیٹ کو پیچیدگی کی بنا پر رینک کیا جاتا ہے۔ سب سے آسان درجہ براؤنز، پھر سلور، اس کے بعد گولڈ اور مشکل ترین درجہ پلاٹینم ورک شیٹ کا ہوتا ہے۔‘

ماہ نور ہ کہتی ہیں کہ اساتذہ نے ’مجھے پلاٹینم ورک شیٹ تک دے دی لیکن مجھے وہ بھی کبھی مشکل نہیں لگی۔ مجھے اپنی صلاحیتیں مکمل طور پر پیش کرنے کا موقع کبھی نہیں ملا۔‘

ذہین طالبہ کہتی ہیں کہ وہ مصنفہ بننا چاہتی تھیں کیونکہ انھیں شروع سے مطالعے کا شوق تھا۔ مگر اپنے دادا اور دادی کو بیماری کی حالت میں دیکھ کر انھوں نے طب کے شعبے میں آنے کا فیصلہ کیا۔

اپنی اسکول کی پڑھائی کے حوالے سے ماہ نور کا کہنا تھا کہ وہ اسکول کے دنوں میں تین سے چار گھنٹے پڑھائی پر صرف کرتی ہیں۔ ’مجھے پیانو بجانے کا ناصرف شوق ہے بلکہ دن بھر کی تھکن ایک سے ڈیڑھ گھنٹہ پیانو بجا کر دور کرتی ہوں۔‘

ماہ نور یہ اعتراف کرتی ہیں کہ اس سفر کے دوران انھیں فیملی کی مکمل حمایت حاصل رہی۔’انھوں نے یہ بھی سیکھا ہے کہ جہاں بھی چاہے خاندان میں یا باہر دوسروں کو اچھا کام کرتے دیکھیں تو ہم ان سے سیکھیں، نہ کہ ان سے حسد کریں۔‘

Related articles