پاکستان کے نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ایران میں پیش آنے والا واقع بہت افسوس ناک ہے۔ مقتول افراد کے لواحقین سے رابطے میں ہیں۔
ذرائع کے مطابق لندن میں میڈیا سے گفتگو میں اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستانیوں کے قتل کی ایرانی حکومت نے ملزمان کی گرفتاری کی یقین دہانی کرائی ہے۔
نائب وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ن لیگ نے ہمیشہ اوورسیز پاکستانیوں کی کاوشوں کی قدر کی، میں اسی ماہ وفد کے ساتھ افغانستان کا دورہ کروں گا۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی حکومت میں پی آئی اے پابندی لگنا بدقسمتی ہے، پاکستان کا جو نقصان ہوا وہ کس نے ریکور کرنا ہے، میڈیا کو اس پر آواز اٹھانی چاہئے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ اگر کسی کوسزا ہوئی ہے تو ہم کیا کرسکتےہیں، جن لوگوں نے نو مئی کےواقعات کیے وہ اس کی قیمت ادا کر رہے ہیں۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ لاکھوں ڈالرز دے کر لیٹراسپانسر کرنے، لابیز کرنے اور مسلح افواج کو بدنام کرنے سے گھٹیا کوئی کام نہیں۔ وطن ماں کی طرح ہوتا ہے اور ماں کے خلاف ایسی حرکتیں کرنے والوں کو شرم آنی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کسی چیز پر سمجھوتا نہیں کرےگی۔ نومئی واقعات کرنے والے اسکی قیمت ادا کررہے ہیں۔ ثبوت کے بنیاد پر سزائیں ہوئیں۔حکومت کو ان سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔انصاف ہوتا نظر بھی آرہا ہے۔اس میں کوئی گنجائش نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک غیرذمہ دارانہ بیان کی وجہ سے پابندیاں لگی ہیں۔ نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ نومئی واقعات میں شواہد کی بنیاد پرسزاؤں کا عمل جاری ہے، کسی نےسیاست کرنی ہے تو پاکستان جا کر کرے، حکومت کسی اصول پرسمجھوتی نہیں کریں گے۔