پرویز الٰہی نے انسداد دہشت گردی عدالت کو بتایا کہ میری عمر 77 سال ہے اور مجھے 3 اسٹنٹ ڈلے ہوئے ہیں، لیکن ابھی تک ایک بار چیک اپ کروایا گیا، فیملی سے ملاقات بھی ایک بار کرائی گئی۔ جب کہ نیب پروسیکیوٹر کا کہنا ہے کہ پرویز الہی نے تفتیش میں تعاون نہیں کیا، یہ سمجھتے تھے کہ انہیں اس کیس میں ہاٸی کورٹ سے ریلیف ملے گا۔
نیب پروسیکیوٹر نے چوہدری پرویز الہی کو 8 دن کے جسمانی ریمانڈ کے بعد انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کر کے سابق وزیراعلیٰ کے مزید 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کر دی۔
نیب پروسیکیوٹر نے نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ ملزم سے ابھی تفتیش مکمل نہیں ہوئی، ملزم کا مزید جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔
پرویزالہیٰ نے احتساب عدالت پیشی کے موقع پر بیان دیا کہ میری عمر 77 سال ہے اور مجھے 3 اسٹنٹ ڈلے ہوئے ہیں، میں نے روزانہ تھراپی کروانا ہوتی ہے، لیکن ابھی تک صرف ایک بار ڈاکٹر سے چیک اپ کروایا گیا، ہر 3 ماہ میں آنکھ کا چیک اپ ہوتا ہے جو نہیں ہوا۔
پرویزالٰہی نے مؤقف پیش کرتے ہوئے استدعا کی کہ فیملی سے ملاقات بھی ایک بار کرواٸی گٸی ، اللہ کے بعد آپ کی عدالت سےانصاف کی امید ہے، عدالت ایسا حکم جاری کرے جس پر نیب عمل درآمد کرے۔
نیب پروسیکیوٹر نے پرویزالہیٰ کے اعتراضات پر کہا کہ ہم کوالیفاٸیڈ ڈاکٹر سے ان کا چیک اپ کرا رہے ہیں، پرویز الہی نے تفتیش میں تعاون نہیں کیا، یہ سمجھتے تھے کہ انہیں اس کیس میں ہاٸی کورٹ سے ریلیف ملے گا۔
نیب گرفتاری کالعدم دینے کی درخواست سماعت کے لئے مقرر
دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نے پرویزالہیٰ کی نیب گرفتاری کالعدم قرار دینے کی درخواست پر رجسٹرار آفس کا اعتراض ختم کر دیا۔
عدالت نے درخواست کل سماعت کیلئے پیش کرنے کی ہدایت کردی ہے۔