راجیہ سبھا کے سابق رکن پارلیمنٹ سبرامنیم سوامی نے قطر میں جاسوسی کے الزام میں گرفتار بھارتی بحریہ کے 8 افسران کی رہائی کا سہرا بالی ووڈ کے کنگ خان شاہ رُخ کے سر سجا دیا۔
سبرانیم سوامی نے دعویٰ کیا ہے کہ شاہ رخ خان نے قطرحکومت کو افسران کی رہائی کے لیے راضی کرنے میں مدد کی ۔
سبرامنیم سوامی نے کیا کہا تھاَ؟
راجیہ سبھا کے سابق رکن پارلیمنٹ سبرامنیم سوامی نے منگل 13 فروری کو آفیشل ایکس ہینڈل پروزیراعظم نریندر مودی کی پوسٹ کو ری پوسٹ کیا جس میں بھارتی وزیراعظم کے دورہ یو اے ای اور قطر کا ذکر ہے۔
مودی نے لکھا تھا کہ ’میں دو دنوں میں مختلف پروگراموں میں شرکت کیلئے متحدہ عرب امارات اور قطر کا دورہ کروں گا، جس سے ان ممالک کے ساتھ باہمی تعلقات مزید گہرے ہوں گے۔ وزیراعظم کا عہدہ سنبھالنے کے بعد یہ میرا ساتواں دورہ یو اے ای ہوگا، جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ ہم مضبوط بھارت-یو اے ای دوستی کو ترجیح دیتے ہیں۔‘
اس پر سبرامنیم سوامی نے لکھا، ’مودی کو شاہ رخ خان کو اپنے ساتھ قطر لے جانا چاہیئے کیونکہ وزارت خارجہ اور این ایس اے قطر کے شیخوں کو راضی کرنے میں ناکام رہے ، مودی نے شاہ رخ سے مداخلت کی درخواست کی اور اسطرح ہمارے نیوی افسران کی رہائی کے لیے قطری شیخوں کے ساتھ مہنگا سودا کیا۔‘
سوامی کی جانب سےبھارتی اہلکاروں کن رہائی کو محفوظ بنانے میں شاہ رخ کے کردارکادعویٰ سامنے آتے ہی سوشل میڈیا پر اداکار کی واہ واہ ہونے لگی۔
شاہ رخ کا ردعمل
تاہم بالی ووڈ اداکار کی جانب سے ایسے دعوؤں کی تردید کی گئی ہے۔
شاہ رخ خان کی جانب سے ان کی منیجر پوجا دلانی گُرنانی نے آفیشل انسٹاگرام پر بیان شیئر کیا۔
بیان کے مطابق ، ’اس معاملے میں شاہ رخ کے ملوث ہونے کے دعوے بے بنیاد ہیں۔ بھارتی اہلکاروں کی رہائی کا سہرا مکمل طور پر بھارتی حکومت کے عہدیداروں کے سر ہے۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سفارتکاری سے متعلق تمام معاملات انتہائی قابل رہنما بہترین طریقے سے انجام دیتے ہیں، دیگر بھارتیوں کی طرح شاہ ر بھی خوش ہیں کہ بحریہ کے افسران گھر پر محفوظ ہیں اور اداکار ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔
شاہ رخ کہاں تھے؟
شاہ رخ خان حال ہی میں قطر میں اے ایف سی فائنل میں بطور مہمان خصوصی تھے، اُن کے ایک فین پیج نے اداکار کی قطر کے وزیر اعظم محمد بن عبدالرحمن بن جاسم الثانی کا استقبال کرتے ہوئے تصویر شیئر کی تھی۔
اس تصویر کو بھارتی اہلکاروں کی رہائی میں شاہ رخ کے کردار کے پروپیگنڈہ کے طور پر استعمال کیا گیا۔
معاملہ کیا تھا
واضح رہے کہ بھارتی بحریہ کے سابق افسران پر اسرائیل کے لیے جاسوسی کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ انہیں اکتوبر 2023 میں سزائے موت سنائی گئی تھی جو دسمبر میں ختم کردی گئی۔
قطر سے بھارت واپس پہنچنے والے آٹھ میں سے سات افراد نے کہا کہ ان کی رہائی وزیر اعظم نریندر مودی کی ذاتی دلچسپی کا نتیجہ ہے۔ ان سب کو اگست 2022 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ بھارت نے اس معاملے میں قطر سے کئی ماہ تک مذاکرات کیے۔
اسرائیل کیلئے جاسوسی پر قطر میں بھارتی نیوی کے 8 افسران کو سزائے موت
بھارت کی قطر میں بحریہ کے 8 سابق افسران کو سزائے موت دینے کے فیصلے کیخلاف اپیل
ان گرفتاریوں اور مقدمے سے قطر اور بھارت کے تجارتی تعلقات بری طرح متاثر ہوئے تھے۔ بھارت توانائی درآمد کرنے والا بڑا ملک ہے جبکہ قطر توانائی کا ایک بڑا برآمد کنندہ ہے۔
۔